ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں جب حضرت عبداللہ کا انتقال ہوا تو علقمہ سے کہا گیا اگر آپ تشریف فرما ہو کر لوگوں کو سنت کی تعلیم دینا شروع کریں تو یہ مناسب ہوگا۔ انہوں نے جواب دیا کیا تم لوگ یہ چاہتے……
سنن دارمی
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 522
سلیم بن حنظلہ بیان کرتے ہیں ہم حضرت ابی بن کعب کی خدمت میں حاضر ہوتے تاکہ ان سے کچھ گفتگو کریں جب وہ کھڑے ہوئے تو ہم بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور ہم ان کے پیچھے چلنے لگے حضرت عمر نے ہمیں دیکھ لیا وہ ان کے پیچھے……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 523
حضرت ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں پہلے زمانہ کے مشائخ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ ان کے پیچھے چلا جائے۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 524
بسطام بن مسلم بیان کرتے ہیں محمد بن سیرین جب ان کے ساتھ کوئی شخص چلتا تو وہ ٹھہر جاتے اور یہ دریافت کرتے کیا تمہیں کوئی کام ہے اگر اس شخص کو کوئی کام ہوتا تو اسے پورا کردیتے اور اگر وہ دوبارہ ان کے ساتھ……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 525
حضرت ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں تم اس بات سے بچو کہ تمہارے پیچھے چلا جائے ۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 526
عاصم بن ضمرہ بیان کرتے ہیں انہوں نے کچھ لوگوں کو دیکھا جو حضرت سعد بن جبیر کے پیچھے چلنے لگے عاصم بیان کرتے ہیں سعید نے انہیں منع کیا اور فرمایا تمہاری یہ حرکت پیچھے چلنے والوں کے لئے ذات اور جس کے……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 527
ابن عون بیان کرتے ہیں میں نے محمد نامی محدث سے ایک عمارت تعمیر کرنے کے بارے میں مشورہ کیا۔ میرا یہ ارادہ تھا کہ ویران علاقے میں اسے تعمیر کروں گا۔ انہوں نے اشارے کے ذریعے مجھ سے کہا جب تم اس عمارت کی……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 528
نسیر بیان کرتے ہیں ربیع کے پاس جب لوگ آتے تھے تو وہ کہا کرتے تھے کہ میں تم لوگوں کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 529
عبدالرحمن بن بشیر بیان کرتے ہیں ہم لوگ حضرت خباب بن ارت کے پاس موجود تھے ان کے ساتھی ان کے پاس اکٹھے ہوئے تو وہ خاموش ہوگئے ان سے کہا گیا آپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کوئی بات کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے جواب……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 530
صالح بیان کرتے ہیں میں نے شعبی کو یہ کہتے ہوئے سنا میری یہ خواہش ہے کہ میرے علم کے حوالے سے میری نجات ہی ہوجائے تو اتناہی کافی ہے کہ نہ مجھے کوئی ثواب ملے اور نہ میرے اوپر کوئی وبال ہو۔……
