مسند احمد ۔ جلد اول ۔ حدیث 1694

حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی مرویات

حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَخِي عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ لِلْعَبَّاسِ مِيزَابٌ عَلَى طَرِيقِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَلَبِسَ عُمَرُ ثِيَابَهُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَقَدْ كَانَ ذُبِحَ لِلْعَبَّاسِ فَرْخَانِ فَلَمَّا وَافَى الْمِيزَابَ صُبَّ مَاءٌ بِدَمِ الْفَرْخَيْنِ فَأَصَابَ عُمَرَ وَفِيهِ دَمُ الْفَرْخَيْنِ فَأَمَرَ عُمَرُ بِقَلْعِهِ ثُمَّ رَجَعَ عُمَرُ فَطَرَحَ ثِيَابَهُ وَلَبِسَ ثِيَابًا غَيْرَ ثِيَابِهِ ثُمَّ جَاءَ فَصَلَّى بِالنَّاسِ فَأَتَاهُ الْعَبَّاسُ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنَّهُ لَلْمَوْضِعُ الَّذِي وَضَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عُمَرُ لِلْعَبَّاسِ وَأَنَا أَعْزِمُ عَلَيْكَ لَمَّا صَعِدْتَ عَلَى ظَهْرِي حَتَّى تَضَعَهُ فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي وَضَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَعَلَ ذَلِكَ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ

عبیداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کا ایک پرنالہ تھا جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے راستے میں آتا تھا، ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن نئے کپڑے پہنے، اسی دن حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے یہاں دو چوزے ذبح ہوئے تھے، جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس پرنالے کے قریب پہنچے تو اس میں چوزوں کا خون ملا پانی بہنے لگا، وہ پانی حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر گرا اور اس میں چوزوں کا خون بھی تھا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس پرنالے کو وہاں سے ہٹا دینے کا حکم دیا اور گھر واپس جاکر وہ کپڑے اتار کر دوسرے کپڑے پہنے اور آکر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ نماز کے بعد ان کے پاس حضرت عباس رضی اللہ عنہ آئے اور کہنے لگے کہ بخدا! اس جگہ اس پرنالے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لگایا تھا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ سن کر فرمایا میں آپ کو قسم دیتا ہوں کہ آپ میری کمر پر کھڑے ہو کر اسے وہیں لگا دیجئے جہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لگایا تھا ، چنانچہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے وہ پرنالہ اسی طرح دوبارہ لگا دیا۔

یہ حدیث شیئر کریں