مسند احمد ۔ جلد اول ۔ حدیث 794

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرویات

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنْبَأَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي الْغُدَانِيَّ الْأَشَلَّ عَنِ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو جُحَيْفَةَ الَّذِي كَانَ عَلِيٌّ يُسَمِّيهِ وَهْبَ الْخَيْرِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا أَبَا جُحَيْفَةَ أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَفْضَلِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ نَبِيِّهَا قَالَ قُلْتُ بَلَى قَالَ وَلَمْ أَكُنْ أَرَى أَنَّ أَحَدًا أَفْضَلُ مِنْهُ قَالَ أَفْضَلُ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ نَبِيِّهَا أَبُو بَكْرٍ وَبَعْدَ أَبِي بَكْرٍ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَبَعْدَهُمَا آخَرُ ثَالِثٌ وَلَمْ يُسَمِّهِ

ابوجحیفہ جنہیں حضرت علی وہب الخیر کہا کرتے تھے سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دوران خطبہ یہ کہتے ہوئے سنا کہ کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ اس امت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے بہترین شخص کون ہے؟ ابوجحیفہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کیوں نہیں اور میں یہ سمجھتا تھا کہ خود ان سے افضل کوئی نہیں ہے وہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہیں اور حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے بعد اس امت میں سب سے بہترین شخص حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہیں اور ان کے بعد ایک تیسرا آدمی ہے لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کا نام نہیں لیا۔

یہ حدیث شیئر کریں