مسند احمد ۔ جلد دوم ۔ حدیث 1070

عبداللہ بن عباس کی مرویات

حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقِتْ فِي الْخَمْرِ حَدًّا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ شَرِبَ رَجُلٌ فَسَكِرَ فَلُقِيَ يَمِيلُ فِي فَجٍّ فَانْطُلِقَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَلَمَّا حَاذَى بِدَارِ عَبَّاسٍ انْفَلَتَ فَدَخَلَ عَلَى عَبَّاسٍ فَالْتَزَمَهُ مِنْ وَرَائِهِ فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَحِكَ وَقَالَ قَدْ فَعَلَهَا ثُمَّ لَمْ يَأْمُرْهُمْ فِيهِ بِشَيْءٍ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب نوشی کی سزا جاری نہیں فرمائی، ہوا اس طرح کہ ایک آدمی شراب پی کر مدہوش ہوگیا، راستے میں وہ ادھر ادھر لڑھکتا چلا جا رہا تھا کہ ایک شخص اسے مل گیا اور اسے پکڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جانے لگا، جب وہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے گھر کے قریب ہوا تو وہ شخص اپنا ہاتھ چھڑا کر بھاگا اور حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے گھر میں گھس کر پیچھے سے جا کر ان سے چمٹ گیا، لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ ذکر کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا کہ اس نے ایسا کیا ہے؟ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متلعق کوئی حکم نہیں دیا

یہ حدیث شیئر کریں