عبداللہ بن عباس کی مرویات
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا كَانَتْ صَلَاةُ الْخَوْفِ إِلَّا كَصَلَاةِ أَحْرَاسِكُمْ الْيَوْمَ خَلْفَ أَئِمَّتِكُمْ إِلَّا أَنَّهَا كَانَتْ عُقْبًا قَامَتْ طَائِفَةٌ وَهُمْ جَمْعٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَتْ مَعَهُ طَائِفَةٌ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدَ مَعَهُ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَقَامَ الْآخَرُونَ الَّذِينَ كَانُوا سَجَدُوا مَعَهُ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَلَمَّا جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِينَ سَجَدُوا مَعَهُ فِي آخِرِ صَلَاتِهِمْ سَجَدَ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ جَلَسُوا فَجَمَعَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالسَّلَامِ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ صلوۃ الخوف اسی طرح ہوتی تھی جیسے آج کل تمہارے چوکیدار تمہارے ائمہ کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، البتہ ہوتا یہ تھا کہ فوج گھاٹیوں میں ہوتی تھی، لوگوں کا ایک گروہ کھڑا ہوجاتا، وہ سب ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، ایک گروہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جب سجدہ کر چکتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور جو گروہ کھڑا ہوتا وہ خود سجدہ کر لیتا، پھر جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تو سب ہی کھڑے ہوجاتے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے، تمام لوگ بھی رکوع کرتے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ میں وہ لوگ شریک ہوجاتے جو پہلی مرتبہ کھڑے ہوئے تھے اور پہلی مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ کرنے والے کھڑے ہوجاتے، جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ جاتے اور وہ لوگ بھی جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آخر میں سجدہ کیا ہوتا تو وہ لوگ سجدہ کر لیتے جو کھڑے تھے، پھر وہ بیٹھ جاتے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سب کو اکٹھا لے کر سلام پھیرتے تھے۔
