عبداللہ بن عباس کی مرویات
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فِي قَوْلِ الْجِنِّ وَأَنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّهِ يَدْعُوهُ كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا قَالَ لَمَّا رَأَوْهُ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ وَيُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ وَيَرْكَعُونَ بِرُكُوعِهِ وَيَسْجُدُونَ بِسُجُودِهِ تَعَجَّبُوا مِنْ طَوَاعِيَةِ أَصْحَابِهِ لَهُ فَلَمَّا رَجَعُوا إِلَى قَوْمِهِمْ قَالُوا إِنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُوهُ كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے جنات کے اس قول "انہ لماقام عبداللہ یدعو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔" کی تفسیر میں منقول ہے کہ جب انہوں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نماز میں آپ کی اقتداء کر رہے ہیں، آپ کے رکوع پر خود رکوع کر رہے ہیں، آپ کے سجدے پر خود سجدہ کر رہے ہیں، تو انہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اطاعت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر تعجب ہوا، چنانچہ جب وہ اپنی قوم کی طرف لوٹ کر گئے تو کہنے لگے کہ جب اللہ کا بندہ یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے ہیں تو قریب ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم ان کے لئے بھیڑ لگا کر جمع ہوجائیں۔
