مسند احمد ۔ جلد دوم ۔ حدیث 923

عبداللہ بن عباس کی مرویات

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ شُعْبَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ أَفْرَغَ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَغَسَلَهَا سَبْعًا قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهَا فِي الْإِنَاءِ فَنَسِيَ مَرَّةً كَمْ أَفْرَغَ عَلَى يَدِهِ فَسَأَلَنِي كَمْ أَفْرَغْتُ فَقُلْتُ لَا أَدْرِي فَقَالَ لَا أُمَّ لَكَ وَلِمَ لَا تَدْرِي ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ يُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ وَجَسَدِهِ قَالَ هَكَذَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَطَهَّرُ يَعْنِي يَغْتَسِلُ

شعبہ جو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ہیں کہتے ہیں کہ جب حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ غسل جنابت کرتے تو اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور اسے برتن میں ڈالنے سے پہلے ساتھ مرتبہ دھوتے، ایک مرتبہ وہ یہ بھول گئے کہ انہوں نے اپنے ہاتھ پر کتنی مرتبہ پانی ڈالا ہے؟ تو مجھ سے پوچھنے لگے کہ میں نے کتنی مرتبہ پانی ڈالا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ مجھے تو نہیں پتہ، فرمایا تیری ماں نہ رہے، تجھے کیوں نہیں پتہ؟ پھر انہوں نے نماز والا وضو کر لیا، پھر اپنے سر اور باقی جسم پر پانی بہا لیا اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح غسل فرمایا کرتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں