مسند احمد ۔ جلد سوم ۔ حدیث 1205

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی مرویات

حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ أَبِي الصَّهْبَاءِ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَادَى فِي النَّاسِ الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ فَبَلَغَ ذَلِكَ عَبْدَ اللَّهِ فَانْطَلَقَ إِلَى أَهْلِهِ جَوَادًا فَأَلْقَى ثِيَابًا كَانَتْ عَلَيْهِ وَلَبِسَ ثِيَابًا كَانَ يَأْتِي فِيهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ انْطَلَقَ إِلَى الْمُصَلَّى وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ انْحَدَرَ مِنْ مِنْبَرِهِ وَقَامَ النَّاسُ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ مَا أَحْدَثَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَوْمَ قَالُوا نَهَى عَنْ النَّبِيذِ قَالَ أَيُّ النَّبِيذِ قَالَ نَهَى عَنْ الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ قَالَ فَقُلْتُ لِنَافِعٍ فَالْجَرَّةُ قَالَ وَمَا الْجَرَّةُ قَالَ قُلْتُ الْحَنْتَمَةُ قَالَ وَمَا الْحَنْتَمَةُ قُلْتُ الْقُلَّةُ قَالَ لَا قُلْتُ فَالْمُزَفَّتُ قَالَ وَمَا الْمُزَفَّتُ قُلْتُ الزِّقُّ يُزَفَّتُ وَالرَّاقُودُ يُزَفَّتُ قَالَ لَا لَمْ يَنْهَ يَوْمَئِذٍ إِلَّا عَنْ الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں میں " الصلوۃ جامعۃ " کی منادی کروائی، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کو پتہ چلا تو وہ سب اپنے گھوڑے پر سوار ہو کر اپنے گھر پہنچے، جو کپڑے پہن رکھے تھے وہ اتارے کیونکہ وہ ان کپڑوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نہ جاتے تھے اور دوسرے کپڑے بدل کر مسجد کی طرف چل پڑے اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے اتررہے تھے اور لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑے تھے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں سے پوچھا کہ آج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نیا حکم دیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ کی ممانعت کردی ہے، انہوں نے پوچھا کون سی نبیذ؟ لوگوں نے بتایا کدو اور لکڑی میں تیار کی جانے والی۔
راوی کہتے ہیں کہ میں نے نافع رحمتہ اللہ علیہ سے پوچھا " جرہ " کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے " جرہ " کیا چیز ہوتی ہے؟ میں نے کہا حنتمہ، انہوں نے پوچھا " حنتمہ " کیا چیز ہوتی ہے؟ میں نے کہا مٹکا انہوں نے فرمایا اس کی ممانعت نہیں فرمائی میں نے پوچھا " مزفت " کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے پوچھا " مزفت " کیا چیز ہوتی ہے؟ میں نے بتایا کہ ایک مشکیزہ ہوتا ہے جس پر لک مل دی جاتی ہے انہوں نے فرمایا: اس دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف کدو اور لکڑی کے برتن سے منع فرمایا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں