حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی مرویات
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا أَبُو جَنَابٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ قَالَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الْبَعِيرَ يَكُونُ بِهِ الْجَرَبُ فَتَجْرَبُ الْإِبِلُ قَالَ ذَلِكَ الْقَدَرُ فَمَنْ أَجْرَبَ الْأَوَّلَ
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بیماری متعدی ہونے کا نظریہ صحیح نہیں ۔ بد شگونی کی کوئی حیثیت نہیں ہے الو کے منحوس ہونے کی کوئی حقیقت نہیں ہے ایک آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! سو اونٹوں میں ایک خارش زدہ اونٹ شامل ہو کر ان سب کو خارش زدہ کر دیتا ہے ( اور آپ کہتے ہیں کہ بیماری متعدی نہیں ہوتی؟) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہی تو تقدیر ہے یہ بتاؤ اس پہلے اونٹ کو خارش میں کس نے مبتلا کیا ؟
