حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ بَابٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي يَا جَابِرُ لَوْ قَدْ جَاءَنَا مَالٌ لَحَثَيْتُ لَكَ ثُمَّ حَثَيْتُ لَكَ قَالَ فَقُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُنْجِزَ لِي تِلْكَ الْعِدَةَ فَأَتَيْتُ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ وَنَحْنُ لَوْ قَدْ جَاءَنَا شَيْءٌ لَحَثَيْتُ لَكَ ثُمَّ حَثَيْتُ لَكَ ثُمَّ حَثَيْتُ لَكَ قَالَ فَأَتَاهُ مَالٌ فَحَثَى لِي حَثْيَةً ثُمَّ حَثْيَةً ثُمَّ قَالَ لَيْسَ عَلَيْكَ فِيهَا صَدَقَةٌ حَتَّى يَحُولَ الْحَوْلُ قَالَ فَوَزَنْتُهَا فَكَانَتْ أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَةٍ
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں بارگاہ میں حاضر ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اگر بحرین سے مال آ گیا تو میں تمہیں اتنا' اور اتنا اور اتنا دوں گا لیکن بحرین کا مال غنیمت آنے سے پہلے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہو گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد جب بحرین سے مال آیا تو میں حضرت صدیق اکبر کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ہے تھا اگر بحرین سے مال آ گیا تو میں تمہیں اتنا' اتنا اور اتنادوں گا حضرت صدیق اکبرنے فرمایا تم لے لو چنانچہ میں نے ان سے مال لے لیا پھر انہوں نے فرمایا کہ سال گذرنے سے پہلے تم پر اس کی کوئی زکوۃ نہیں ہے۔ میں نے انہیں گنا تو وہ پندرہ سو درہم تھے۔
