مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 290

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ هُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يُوشِكُ أَهْلُ الْعِرَاقِ أَنْ لَا يُجْبَى إِلَيْهِمْ قَفِيزٌ وَلَا دِرْهَمٌ قُلْنَا مِنْ أَيْنَ ذَاكَ قَالَ مِنْ قِبَلِ الْعَجْمِ يُمْنَعُونَ ذَلِكَ ثُمَّ قَالَ يُوشِكُ أَهْلُ الشَّامِ أَنْ لَا يُجْبَى إِلَيْهِمْ دِينَارٌ وَلَا مُدٌّ قُلْنَا مِنْ أَيْنَ ذَاكَ مِنْ قِبَلِ الرُّومِ يُمْنَعُونَ ذَاكَ قَالَ ثُمَّ أَمْسَكَ هُنَيْهَةً ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَكُونُ فِي آخِرِ أُمَّتِي خَلِيفَةٌ يَحْثُو الْمَالَ حَثْوًا لَا يَعُدُّهُ عَدًّا قَالَ الْجُرَيْرِيُ فَقُلْتُ لِأَبِي نَضْرَةَ وَأَبِي الْعَلَاءِ أَتَرَيَانِهِ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ فَقَالَا لَا

ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے وہ فرمانے لگے کہ عنقریب ایک زمانہ ایسا آئے گا جس میں اہل عراق کے پاس کوئی قفیذ اور درہم باہر سے نہیں آسکے گا ہم نے پوچھا کہ ایساکیسے ہو گا انہوں نے فرمایا یہ عجم کی طرف سے ہو گا وہ لوگ ان چیزوں کو روک لیں گے پھر فرمایا کہ اہل شام پر بھی پھر ایساوقت آئے گا کہ ان کے یہاں بھی کوئی دینار اور مد باہر سے نہیں آسکے گا ہم نے پوچھا کہ یہ کن کی طرف سے ہو گا فرمایا کہ رومیوں کی طرف سے ہو گا وہ لوگ چیزوں کو روک لیں گے پھر کچھ دیر وقفے کے بعد گویا ہوئے کہ جناب رسول اللہ نے فرمایا میری امت کے آخر میں ایک ایساخلیفہ آئے گا جو لوگوں کو بھربھر کا مال دے گا اور انہیں شمارتک نہیں کرے گا۔جریری کہتے ہیں کہ میں نے ابونضرہ اور ابوعلی سے پوچھا کیا آپ کی رائے میں وہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز ہیں انہوں نے جواب دیا نہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں