مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 342

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ أَحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی آیا اور اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے متعلق بدکاری کا اعتراف کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سے منہ پھیر لیا جب اس طرح چار مرتبہ وہ اپنے متعلق گواہی دے چکا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم مجنوں تو نہیں ہو اس نے کہا نہیں پوچھاشادی شدہ ہو اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اور اسے عید گاہ میں سنگسار کر دیا گیا جب اسے پتھر لگے تو وہ بھاگ کھڑا ہوا لوگوں نے اسے پکڑ کر اتنے پتھر مارے کہ وہ مر گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق اچھے جملہ کہے اور اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

یہ حدیث شیئر کریں