حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَابْنُ بَكْرٍ قَالَا أَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا عَطَاءٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ فَذَكَّرَهُنَّ وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلَالٍ وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ يُلْقِينَ فِيهِ النِّسَاءُ صَدَقَةً قَالَ تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتْخَهَا وَيُلْقِينَ قَالَ ابْنُ بَكْرٍ فَتْخَتَهَا
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی نماز کے بعد لوگوں سے خطاب کیا اور فارغ ہونے کے بعد منبر سے اتر کر خواتین کے پاس تشریف لائے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی اس دوران آپ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں پر ٹیک لگائی ہوئی تھی حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا جس میں خواتین صدقات ڈالتی جا رہیں تھیں حتی کہ بعض خواتین نے اپنی بالیاں تک ڈال دیں ۔
