مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 617

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْبَهْزِيَّةِ أُمِّ مَالِكٍ كَانَتْ تُهْدِي فِي عُكَّةٍ لَهَا سَمْنًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَمَا بَنُوهَا يَسْأَلُونَهَا عَنْ إِدَامٍ وَلَيْسَ عِنْدَهَا شَيْءٌ فَعَمَدَتْ إِلَى نِحْيِهَا الَّتِي كَانَتْ تُهْدِي فِيهِ السَّمْنَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَتْ فِيهِ سَمْنًا فَمَا زَالَ يُقِيمُ لَهَا إِدَامَ بَنِيهَا حَتَّى عَصَرَتْهُ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعَصَرْتِيهِ فَقَالَتْ نَعَمْ قَالَ لَوْ تَرَكْتِيهِ مَا زَالَ ذَلِكَ مُقِيمًا

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ام مالک البہزیہ یہ ایک بالٹی میں گھی رکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ بھیجا کرتی تھی ایک دفعہ اس بچوں نے اس سے سالن مانگا اس وقت اس کے پاس کچھ نہ تھا وہ اٹھ کر اس بالٹی کے پاس گئی جس میں وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گھی بھیجا کرتی تھی دیکھا تو اس میں گھی موجود تھا چنانچہ وہ کافی عرصے تک اپنے بچوں کو دیتی رہی سالن کے طور پر حتی کے ایک دن اسے اس نے نچوڑ لیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر سارا واقعہ بیان کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے اسے نچوڑ لیا اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم اسے یونہی رہنے دییتں تو اس میں ہمشیہ گھی رہتا۔

یہ حدیث شیئر کریں