مسند احمد ۔ جلد ہفتم ۔ حدیث 12

حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی حدیثیں

حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ اسْتَعْمَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ عَلَى الشَّامِ وَعَزَلَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ قَالَ فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بُعِثَ عَلَيْكُمْ أَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَبُو عُبَيْدةَ بْنُ الْجَرَّاحِ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَالِدٌ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَنِعْمَ فَتَى الْعَشِيرَةِ

عبدالملک بن عمیر رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے شام میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو معزول کر کے حضرت ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ کو مقرر کر دیا تو حضرت خالد رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے تم پر اس امت کے امین کو مقرر کیا ہے، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس امت کے امین ابوعبیدہ بن جراح ہیں ۔
اس پر حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ فرمانے لگے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ خالد اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے، اور اپنے خاندان کا بہترین نوجوان ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں