مسند احمد ۔ جلد ہفتم ۔ حدیث 152

حضرت خرشہ بن حر رضی اللہ عنہ کی حدیث

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرٍ الْحِمْصِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ عَجْلَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا كَثِيرٍ الْمُحَارِبِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ خَرَشَةَ بْنَ الْحُرِّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَتَكُونُ مِنْ بَعْدِي فِتْنَةٌ النَّائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنْ الْيَقْظَانِ وَالْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنْ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنْ السَّاعِي فَمَنْ أَتَتْ عَلَيْهِ فَلْيَمْشِ بِسَيْفِهِ إِلَى صَفَاةٍ فَلْيَضْرِبْهُ حَتَّى يَنْكَسِرَ ثُمَّ لِيَضْطَجِعَ لَهَا حَتَّى تَنْجَلِيَ عَمَّا انْجَلَيَتْ

حضرت خرشہ بن حر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے میرے بعد فتنے رونما ہوں گے، اس زمانے میں سویا ہوا شخص جاگنے والے سے، بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے سے اور کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہوگا ، جس پر ایسا زمانہ آئے اسے چاہئے کہ اپنی تلوار صفا پر لے جا کر مارے اور اسے توڑ دے، اور ان فتنوں کے سامنے (کھڑا ہونے کی بجائے) بیٹھ جائے، یہاں تک کہ اجالا ہو جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں