مسند احمد ۔ جلد ہفتم ۔ حدیث 908

حضرت قیس جذامی رضی اللہ عنہ کی حدیث

حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى الدِّمَشْقِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ قَيْسٍ الْجُذَامِيِّ رَجُلٍ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطَى الشَّهِيدُ سِتَّ خِصَالٍ عِنْدَ أَوَّلِ قَطْرَةٍ مِنْ دَمِهِ يُكَفَّرُ عَنْهُ كُلُّ خَطِيئَةٍ وَيُرَى مَقْعَدَهُ مِنْ الْجَنَّةِ وَيُزَوَّجُ مِنْ الْحُورِ الْعِينِ وَيُؤَمَّنُ مِنْ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَيُحَلَّى حُلَّةَ الْإِيمَانِ

حضرت قیس جذامی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا شہید کو اس کے خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی چھ انعامات دے دیئے جاتے ہیں ، اس کا ہر گناہ معاف کر دیا جاتا ہے ، جنت میں اسے اپنا ٹھکانہ نظر آجاتا ہے ، حور عین سے اس کی شادی کردی جاتی ہے، فزع اکبر سے اسے محفوظ کر دیا جاتا ہے، عذاب قبر سے اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور اسے ایمان کا جوڑا پہنایا جاتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں