صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2252

پانی کی تقسیم کا بیان اور بعض لوگ اس کے قائل ہیں پانی کا خیرات کرنا اور اس کا ہبہ کرنا اور اس وصیت جائز ہے، خواہ وہ تقسیم کیا ہوا ہو یا نہ ہو ۔ اور حضرت عثمان نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے جو بیئر رومہ کو خریدے اور اس کو اس کنویں میں اسی طرح ڈول ڈالنے (پانی لینے) کا حق ہو، جس طرح تمام مسلمانوں کو (یعنی خرید کر وقف کر دے) تو عثمان نے اس کو خرید لیا۔

راوی: ابو الیمان , شعیب , زہری بیان کرتے ہیں , کہ مجھ سے انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهَا حُلِبَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاةٌ دَاجِنٌ وَهِيَ فِي دَارِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَشِيبَ لَبَنُهَا بِمَائٍ مِنْ الْبِئْرِ الَّتِي فِي دَارِ أَنَسٍ فَأَعْطَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَدَحَ فَشَرِبَ مِنْهُ حَتَّی إِذَا نَزَعَ الْقَدَحَ مِنْ فِيهِ وَعَلَی يَسَارِهِ أَبُو بَکْرٍ وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ عُمَرُ وَخَافَ أَنْ يُعْطِيَهُ الْأَعْرَابِيَّ أَعْطِ أَبَا بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدَکَ فَأَعْطَاهُ الْأَعْرَابِيَّ الَّذِي عَلَی يَمِينِهِ ثُمَّ قَالَ الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ

ابو الیمان، شعیب، زہری بیان کرتے ہیں، کہ مجھ سے انس بن مالک نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ایک بکری انس بن مالک کے گھر میں پالی گئی تھی، اس کو آپ کے لئے دوہا گیا اور اس دودھ میں اس کنویں کا پانی ملایا گیا جو انس بن مالک کے گھر میں تھا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیالہ دیا گیا تو آپ نے اس سے پی لیا، یہاں تک کہ جب پیالہ اپنے منہ سے جدا کیا اس حال میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف ابوبکر تھے اور دائیں طرف ایک اعرابی تھا حضرت عمر کو خیال ہوا کہ کہیں آپ وہ پیالہ اعرابی کو نہ دیدیں اس لئے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر کو دیجئے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہیں لیکن آپ نے پیالہ اعرابی کو دیا جو آپ کے دائیں طرف تھا، پھر فرمایا دائیں طرف کا آدمی زیادہ حقدار ہے پھر جو اس کی دائیں طرف ہو۔

Narrated Az-Zuhri:
Anas bin Malik said, that once a domestic sheep was milked for Allah's Apostle while he was in the house of Anas bin Malik. The milk was mixed with water drawn from the well in Anas's house. A tumbler of it was presented to Allah's Apostle who drank from it. Then Abu Bakr was sitting on his left side and a bedouin on his right side. When the Prophet removed the tumbler from his mouth, 'Umar was afraid that the Prophet might give it to the bedouin, so he said. "O Allah's Apostle! Give it to Abu Bakr who is sitting by your side." But the Prophet gave it to the bedouin, who was to his right and said, "You should start with the one on your right side."

یہ حدیث شیئر کریں