صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2251

پانی کی تقسیم کا بیان اور بعض لوگ اس کے قائل ہیں پانی کا خیرات کرنا اور اس کا ہبہ کرنا اور اسکی وصیت جائز ہے، خواہ وہ تقسیم کیا ہوا ہو یا نہ ہو ۔ اور حضرت عثمان نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے جو بیئر رومہ کو خریدے اور اس کو اس کنویں میں اسی طرح ڈول ڈالنے (پانی لینے) کا حق ہو، جس طرح تمام مسلمانوں کو (یعنی خرید کر وقف کر دے) تو عثمان نے اس کو خرید لیا۔

راوی: سعید بن ابی مریم , ابوغسان , ابوحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ فَشَرِبَ مِنْهُ وَعَنْ يَمِينِهِ غُلَامٌ أَصْغَرُ الْقَوْمِ وَالْأَشْيَاخُ عَنْ يَسَارِهِ فَقَالَ يَا غُلَامُ أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَهُ الْأَشْيَاخَ قَالَ مَا کُنْتُ لِأُوثِرَ بِفَضْلِي مِنْکَ أَحَدًا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ

سعید بن ابی مریم، ابوغسان، ابوحازم ، سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک پیالہ لایا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں سے پی لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف ایک کمسن لڑکا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف معمر اور بوڑھے لوگ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے بچے کیا تو اجازت دیتا ہے، کہ میں یہ بوڑھوں کو دے دوں، اس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھوٹا لینے کیلئے اپنے اوپر کسی کو ترجیح نہیں دوں گا، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ پیالہ اس بچے کو دیدیا۔

Narrated Sahl bin Sad:
A tumbler (full of milk or water) was brought to the Prophet who drank from it, while on his right side there was sitting a boy who was the youngest of those who were present and on his left side there were old men. The Prophet asked, "O boy, will you allow me to give it (i.e. the rest of the drink) to the old men?" The boy said, "O Allah's Apostle! I will not give preference to anyone over me to drink the rest of it from which you have drunk." So, the Prophet gave it to him.

یہ حدیث شیئر کریں