صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 421

کیا جاہلیت کے مشرکوں کی قبریں کھود ڈالنا، اور ان کی جگہ مسجد بنانا جائز ہے، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ یہود پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا اور ( کیا) قبروں میں نماز مکروہ ہے اور عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک قبر کے پاس نماز پڑھتے دیکھا، تو فرمایا کہ قبر، قبر اور انہیں نماز لوٹانے کا حکم نہیں دیا

راوی: مسدد , عبدالوارث , ابوالتیاح , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَنَزَلَ أَعْلَی الْمَدِينَةِ فِي حَيٍّ يُقَالُ لَهُمْ بَنُو عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَأَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ أَرْبَعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَی بَنِي النَّجَّارِ فَجَائُوا مُتَقَلِّدِي السُّيُوفِ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَاحِلَتِهِ وَأَبُو بَکْرٍ رِدْفُهُ وَمَلَأُ بَنِي النَّجَّارِ حَوْلَهُ حَتَّی أَلْقَی بِفِنَائِ أَبِي أَيُّوبَ وَکَانَ يُحِبُّ أَنْ يُصَلِّيَ حَيْثُ أَدْرَکَتْهُ الصَّلَاةُ وَيُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ وَأَنَّهُ أَمَرَ بِبِنَائِ الْمَسْجِدِ فَأَرْسَلَ إِلَی مَلَإٍ مِنْ بَنِي النَّجَّارِ فَقَالَ يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِکُمْ هَذَا قَالُوا لَا وَاللَّهِ لَا نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَی اللَّهِ فَقَالَ أَنَسٌ فَکَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ لَکُمْ قُبُورُ الْمُشْرِکِينَ وَفِيهِ خَرِبٌ وَفِيهِ نَخْلٌ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ الْمُشْرِکِينَ فَنُبِشَتْ ثُمَّ بِالْخَرِبِ فَسُوِّيَتْ وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ وَجَعَلُوا عِضَادَتَيْهِ الْحِجَارَةَ وَجَعَلُوا يَنْقُلُونَ الصَّخْرَ وَهُمْ يَرْتَجِزُونَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهُمْ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ

مسدد، عبدالوارث، ابوالتیاح ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ (ہجرت کر کے) تشریف لائے ، تو مدینہ کی بلندی پر ایک قبیلہ میں جس کو بنی عمرو بن عوف کہتے ہیں اترے، اور ان لوگوں میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چوبیس راتیں قیام فرمایا: پھر آپ نے بنی نجار کو بلوا بھیجا، تو وہ تلواریں لٹکائے ہوئے آپہنچے، اب گویا میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ آپ اپنی سواری پر ہیں اور ابوبکر آپ کے ہم ردیف ہیں اور بنی نجار کی جماعت آپ کے گرد ہے، الغرض! آپ نے ابوایوب کے مکان میں اپنا سامان اتارا، آپ یہ اچھا سمجھتے تھے کہ جس جگہ نماز کا وقت آجائے وہیں نماز پڑھ لیں اور آپ بکریوں کہ رہنے کہ جگہ میں بھی نماز پڑھ لیتے، جب آپ نے مسجد کی تعمیر کرنے کا حکم دیا تب بنی نجار کے لوگوں کو آپ نے پیغام بھیجا اور فرمایا کہ اے بنی نجار، اپنا یہ باغ تم میرے ہاتھ بیچ ڈالو، انہوں نے عرض کیا کہ اللہ کی قسم! ہم اس کی قیمت نہ لیں گے، مگر اللہ بزرگ و برتر سے، انس کہتے ہیں کہ اس (باغ) میں وہ چیزیں تھیں، جو میں تم سے کہتا ہوں، یعنی مشرکوں کی قبریں اور اس میں ویرانہ تھا اور اس میں کھجور کے درخت تھے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مشرکوں کی قبروں کے متعلق حکم دیا کہ وہ کھود ڈالی جائیں، پھر ویرانے کو برابر کردیا گیا اور درختوں کو کاٹ ڈالا گیا، اور ان درختوں کو مسجد کی جانب قبلہ میں نصب کردیا گیا اور ان کی بندش پتھروں سے کردی گئی، صحابہ پتھر لانے لگے اور وہ رجز پڑھتے جاتے تھے، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ہمراہ فرماتے جاتے تھے، کہ اے میرے اللہ بھلائی تو صرف آخرت کی بھلائی ہے، اس لئے انصار اور مہاجرین کو بخش دے۔

Narrated Anas: When the Prophet arrived Medina he dismounted at 'Awali-i-Medina amongst a tribe called Banu 'Amr bin 'Auf. He stayed there for fourteen nights. Then he sent for Bani An-Najjar and they came armed with their swords. As if I am looking (just now) as the Prophet was sitting over his Rahila (Mount) with Abu Bakr riding behind him and all Banu An-Najjar around him till he dismounted at the courtyard of Abu Aiyub's house. The Prophet loved to pray wherever the time for the prayer was due even at sheep-folds. Later on he ordered that a mosque should be built and sent for some people of Banu-An-Najjar and said, "O Banu An-Najjar! Suggest to me the price of this (walled) piece of land of yours." They replied, "No! By Allah! We do not demand its price except from Allah." Anas added: There were graves of pagans in it and some of it was unleveled and there were some date-palm trees in it. The Prophet ordered that the graves of the pagans be dug out and the unleveled land be level led and the date-palm trees be cut down . (So all that was done). They aligned these cut date-palm trees towards the Qibla of the mosque (as a wall) and they also built two stone side-walls (of the mosque). His companions brought the stones while reciting some poetic verses. The Prophet was with them and he kept on saying, "There is no goodness except that of the Hereafter, O Allah! So please forgive the Ansars and the emigrants. "

یہ حدیث شیئر کریں