صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 420

کیا جاہلیت کے مشرکوں کی قبریں کھود ڈالنا، اور ان کی جگہ مسجد بنانا جائز ہے، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ یہود پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا اور ( کیا) قبروں میں نماز مکروہ ہے اور عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک قبر کے پاس نماز پڑھتے دیکھا، تو فرمایا کہ قبر، قبر اور انہیں نماز لوٹانے کا حکم نہیں دیا

راوی: محمد بن مثنی , یحیی , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ ذَکَرَتَا کَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِالْحَبَشَةِ فِيهَا تَصَاوِيرُ فَذَکَرَتَا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُولَئِکَ إِذَا کَانَ فِيهِمْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ بَنَوْا عَلَی قَبْرِهِ مَسْجِدًا وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْکَ الصُّوَرَ فَأُولَئِکَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

محمد بن مثنی، یحیی ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ نے ایک گرجا، حبش دیکھا تھا، اس میں تصویریں تھیں، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان لوگوں میں جب کوئی نیک مرد ہوتا اور وہ مر جاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنا لیتے اور اس میں یہ تصویریں بنا دیتے، یہ لوگ اللہ کے نزدیک قیامت کے دن بدترین خلق ہوں گے۔

Narrated 'Aisha: Um Habiba and Um Salama mentioned about a church they had seen in Ethiopia in which there were pictures. They told the Prophet about it, on which he said, "If any religious man dies amongst those people they would build a place of worship at his grave and make these pictures in it. They will be the worst creature in the sight of Allah on the Day of Resurrection."

یہ حدیث شیئر کریں