صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1672

ارشاد باری تعالیٰ کہ ہر ایک کے لئے ایک قبلہ مقرر ہے جس کی طرف وہ منہ کرتا ہے سو تم نیک کاموں میں سبقت کرو تم جہاں کہیں ہو گے اللہ تم کو جمع فرما دے گا بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے کی تفسیر

راوی: محمد بن مثنیٰ , یحیی , سفیان , ابواسحاق براء بن عازب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا ثُمَّ صَرَفَهُ نَحْوَ الْقِبْلَةِ

محمد بن مثنیٰ، یحیی ، سفیان، ابواسحاق حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ مدینہ میں ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ16 یا17 مہینہ تک برابر بیت المقدس کی طرف نماز ادا کی ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا اور ہم بھی پھر گئے۔

Narrated Al-Bara:
We prayed along with the Prophet facing Jerusalem for sixteen or seventeen months. Then Allah ordered him to turn his face towards the Qibla (in Mecca):–
"And from whence-so-ever you start forth (for prayers) turn your face in the direction of (the Sacred Mosque of Mecca) Al-Masjid-ul Haram.." (2.149)

یہ حدیث شیئر کریں