صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان۔ ۔ حدیث 306

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ فِيمَنْ تَزَوَّجَ فِي الْعِدَّةِ فَحَاضَتْ عِنْدَهُ ثَلَاثَ حِيَضٍ بَانَتْ مِنْ الْأَوَّلِ وَلَا تَحْتَسِبُ بِهِ لِمَنْ بَعْدَهُ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ تَحْتَسِبُ وَهَذَا أَحَبُّ إِلَى سُفْيَانَ يَعْنِي قَوْلَ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ مَعْمَرٌ يُقَالُ أَقْرَأَتْ الْمَرْأَةُ إِذَا دَنَا حَيْضُهَا وَأَقْرَأَتْ إِذَا دَنَا طُهْرُهَا وَيُقَالُ مَا قَرَأَتْ بِسَلًى قَطُّ إِذَا لَمْ تَجْمَعْ وَلَدًا فِي بَطْنِهَا

اللہ تعالی کا قول کہ مطلقہ عورت تین حیض تک رکی رہے گی، اور ابراہیم نے اس شخص کے متعلق کہا جس نے عورت سے عدت میں شادی کی اور اس کے پاس اس کو تین حیض آئے، تو پہلے سے پابند ہوجائے گی اور یہ عدت پچھلے کی شمار نہ ہوگی، اور زہری نے کہا کہ شمار کیاجائے گا اور سفیان کو بھی زہری کا قول زیادہ پسندہے، اور معمرنے بیان کیا کہ اقرأت المرأہ اس وقت بولتے ہیں ، جب حیض کا وقت قریب آجائے ، قرأت اس وقت جب کہ اس کے طہر کا وقت قریب ہو اور جب بچہ پیٹ میں نہ ٹھہرے تو وقت ما قرأت بسلی قط بولتے ہیں

یہ حدیث شیئر کریں