مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ محرم کے لئے شکار کی ممانعت کا بیان ۔ حدیث 1253

چرغ حلال نہیں ہے

راوی:

وعن خزيمة بن جزي قال : سألت رسول الله صلى الله عليه و سلم عن أكل الضبع . قال : " أو يأكل الضبع أحد ؟ . وسألته عن أكل الذئب . قال : " أو يأكل الذئب أحد فيه خير ؟ " . رواه الترمذي وقال : ليس إسناده بالقوي

حضرت خزیمہ بن جزی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چرغ کا گوشت کھانے کے بارہ میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کہیں کوئی اس کا گوشت بھی کھاتا ہے؟ یعنی اس کا گوشت نہ کھانا چاہئے پھر میں نے بھیڑئیے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا کوئی ایسا شخص جس میں بھلائی یعنی ایمان یا تقویٰ ہو بھیڑئیے کا گوشت بھی کھاتا ہے؟ اس روایت کو امام ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی اسناد قوی نہیں ہے۔

تشریح
جیسا کہ امام ترمذی نے فرمایا ہے یہ روایت اگرچہ باعتبار سند کے ضعیف ہے لیکن بذات خود یہ حدیث بالکل صحیح ہے جس کی دلیل ابن ماجہ کی روایت ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ومن یاکل الضبع نیز اس کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر ذی ناب کونچلی والا درندہ کھانے سے منع کیا (ذی ناب درندہ اس درندہ کو کہتے ہیں جو دانت سے شکار کرتا ہے) اور چرغ ذی ناب درندہ ہے، بہر کیف چونکہ چرغ کے مباح اور حرام ہونے کی دلیلوں میں تعارض ہے اس لئے حضرت امام ابوحنیفہ کے نزدیک مکروہ تحریمی ہے کہ اس کا گوشت نہ کھانا چاہئے ۔

یہ حدیث شیئر کریں