مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان ۔ حدیث 94

قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان

راوی:

عن حارثة بن مضرب قال : دخلت على خباب وقد اكتوى سبعا فقال : لولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " لا يتمن أحدكم الموت " لتمنيته . ولقد رأيتني مع رسول الله صلى الله عليه و سلم ما أملك درهما وإن في جانب بيتي الآن لأربعين ألف درهم قال ثم أتى بكفنه فلما رآه بكى وقال لكن حمزة لم يوجد له كفن إلا بردة ملحاء إذا جعلت على رأسه قلصت عن قدميه وإذا جعلت على قدميه قلصت عن رأسه حتى مدت على رأسه وجعل على قدميه الأذخر . رواه أحمد والترمذي إلا أنه لم يذكر : ثم أتي بكفنه إلى آخره

قریب المرگ سے مراہ وہ مریض ہے جس پر علامات موت ظاہر ہونے لگیں اور علماء نے لکھا ہے کہ علامات موت یہ ہے کہ مریض کے پاؤں سست ہو جاتے ہیں کہ اگر انہیں کھڑا کیا جائے تو کھڑے نہ ہو سکیں، ناک کا بانسہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے کنپٹیاں بیٹھ جاتی ہیں اور بیضتین کا پوست لٹک جاتا ہے۔ اور قریب المرگ کے پاس پڑھی جانے والی چیز سے مراد ہے کلمہ طیبہ یعنی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی تلقین، سورت یسین کی تلاوت، انا للہ و انا الیہ راجعون پڑھنا اور دعائے مغفرت وغیرہ۔

یہ حدیث شیئر کریں