صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1019

سورج گرہن میں دعا کرنے کا بیان اس کو ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا

راوی: ابوالولید , زائدہ , بن زیاد بن علاقہ , مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ قَالَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُ انْکَسَفَتْ الشَّمْسُ يَوْمَ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ فَقَالَ النَّاسُ انْکَسَفَتْ لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَادْعُوا اللَّهَ وَصَلُّوا حَتَّی يَنْجَلِيَ

ابوالولید، زائدہ، بن زیاد بن علاقہ، مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں مغریہ بن شعبہ کہتے ہیں کہ جس دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کا انتقال ہوا اس دن سورج کو گہن لگا، تو لوگوں نے کہا کہ ابراہیم علیہ السلام کی موت کے سبب سورج کو گہن لگ گیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آفتاب وماہتاب اللہ کی دو نشانیاں ہیں، کسی کی موت اور حیات کے سبب سے گہن میں نہیں آتے، جب تم گہن دیکھو تو اللہ سے دعا کرو اور نماز پڑھو یہاں تک کہ آفتاب روشن ہوجائے۔

Narrated Al-Mughira bin Shu'ba : On the day of Ibrahim's death, the sun eclipsed and the people said that the eclipse was due to the death of Ibrahim (the son of the Prophet). Allah's Apostle said, "The sun and the moon are two signs amongst the signs of Allah. They do not eclipse because of someone's death or life. So when you see them, invoke Allah and pray till the eclipse is clear."

یہ حدیث شیئر کریں