صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1017

سورج گرہن میں ذکر الٰہی کا بیان، اس کو ابن عباس نے روایت کیا

راوی: محمد بن علاء , ابواسامہ , برید بن عبداللہ , ابوبردہ , ابوموسیٰ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزِعًا يَخْشَی أَنْ تَکُونَ السَّاعَةُ فَأَتَی الْمَسْجِدَ فَصَلَّی بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُکُوعٍ وَسُجُودٍ رَأَيْتُهُ قَطُّ يَفْعَلُهُ وَقَالَ هَذِهِ الْآيَاتُ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لَا تَکُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَکِنْ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِکَ فَافْزَعُوا إِلَی ذِکْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ

محمد بن علاء، ابواسامہ، برید بن عبداللہ ، ابوبردہ، ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سورج گہن ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس طرح گھبرائے ہوئے کھڑے ہوئے جیسے قیامت گئی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں آئے، اور طویل ترین قیام و رکوع اور سجود کے ساتھ نماز پڑھی کہ اس سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نشانیاں ہیں جو اللہ بزرگ و برتر بھیجتا ہے، یہ کسی کی موت اور حیات کے سبب سے نہیں ہوتا ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے، جب تم اس کو دیکھو تو ذکر الٰہی اور دعا واستغفار کی طرف دوڑو۔

Narrated Abu Musa: The sun eclipsed and the Prophet got up, being afraid that it might be the Hour (i.e. Day of Judgment). He went to the Mosque and offered the prayer with the longest Qiyam, bowing and prostration that I had ever seen him doing. Then he said, "These signs which Allah sends do not occur because of the life or death of somebody, but Allah makes His worshipers afraid by them. So when you see anything thereof, proceed to remember Allah, invoke Him and ask for His forgiveness."

یہ حدیث شیئر کریں