صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1021

چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان

راوی: ابومعمر , عبدالوارث , یونس , حسن , ابوبکرہ

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَائَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَی الْمَسْجِدِ وَثَابَ النَّاسُ إِلَيْهِ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَتَيْنِ فَانْجَلَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَإِذَا کَانَ ذَاکَ فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّی يُکْشَفَ مَا بِکُمْ وَذَاکَ أَنَّ ابْنًا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ فَقَالَ النَّاسُ فِي ذَالِکَ

ابومعمر، عبدالوارث، یونس، حسن، ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں ابوبکرہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چادر کھینچتے ہوئے باہر نکلے، یہاں تک کہ مسجد میں پہنچے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف لوگ بھی متوجہ ہوگئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی، چنانچہ آفتاب روشن ہوگیا اور فرمایا کہ آفتاب و ماہتاب اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں اور یہ دونوں کسی کی موت کے سبب سے گہن میں نہیں آتے، جب یہ صورت پیش آئے تو نماز پڑھو، یہاں تک کہ وہ چیز دور ہوجائے جو تمہارے ساتھ ہے (یعنی گرہن) اور یہ اس لئے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک صاحبزادے نے جن کا نام ابراہیم تھا، اسی دن وفات پائی تھی، اور لوگوں نے ان کے متعلق کہا تھا کہ گرہن ان کی موت کے سبب لگا۔

Narrated Abu Bakra: In the life-time of the Allah's Apostle (p.b.u.h) the sun eclipsed and he went out dragging his clothes till he reached the Mosque. The people gathered around him and he led them and offered two Rakat. When the sun (eclipse) cleared, he said, "The sun and the moon are two signs amongst the signs of Allah; they do not eclipse because of the death of someone, and so when an eclipse occurs, pray and invoke Allah till the eclipse is over." It happened that a son of the Prophet called Ibrahim died on that day and the people were talking about that (saying that the eclipse was caused by his death)

یہ حدیث شیئر کریں