صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 156

استنجا کے لئے پانی کے ساتھ نیزہ لے جانے کا بیان

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , عطاء بن ابی میمونہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ الْخَلَائَ فَأَحْمِلُ أَنَا وَغُلَامٌ إِدَاوَةً مِنْ مَائٍ وَعَنَزَةً يَسْتَنْجِي بِالْمَائِ تَابَعَهُ النَّضْرُ وَشَاذَانُ عَنْ شُعْبَةَ الْعَنَزَةُ عَصًا عَلَيْهِ زُجٌّ

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عطاء بن ابی میمونہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء میں داخل ہوتے تھے تو میں اور ایک لڑکا (دونوں مل کر) پانی کا ایک برتن اور پھل دار لاٹھی اٹھاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی سے استنجاء فرماتے تھے، نضر اور شاذان نے اس کے متابع حدیث شعبہ سے روایت کی ہے اور عنزہ سے مراد وہ لکڑی ہے جس پر پھل لگا ہو۔

Narrated Anas bin Malik: Whenever Allah's Apostle went to answer the call of nature, I along with another boy used to carry a tumbler full of water (for cleaning the private parts) and an 'Anza (spear-headed stuck).

یہ حدیث شیئر کریں