صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 155

کسی شخص کے ہمراہ اس کی طہارت کے لئے پانی لے جانا جائز نہیں ہے؟ ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عراق والوں سے کہا کہ کیا تم میں صاحب النعلین والطہور والو سادۃ( عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نہیں ہیں ؟ (پھر تم انہیں چھوڑ کر مجھ سے کیوں مسائل پوچھتے ہو)

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , عطاء بن ابی میمونہ , انس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ تَبِعْتُهُ أَنَا وَغُلَامٌ مِنَّا مَعَنَا إِدَاوَةٌ مِنْ مَائٍ

سلیمان بن حرب، شعبہ، عطاء بن ابی میمونہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنی حاجت کے لئے نکلتے تھے تو میں اور ہم میں سے ایک لڑکا دونوں آپ کے پیچھے جاتے تھے، ہمارے پاس پانی کا ایک برتن ہوتا تھا۔

Narrated Anas: Whenever Allah's Apostle went to answer the call of nature, I along with another boy from us used to go behind him with a tumbler full of water.

یہ حدیث شیئر کریں