صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1596

عرفہ میں خطبہ مختصر پڑھنے کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ابن شہاب , سالم بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ مَرْوَانَ کَتَبَ إِلَی الْحَجَّاجِ أَنْ يَأْتَمَّ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فِي الْحَجِّ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ عَرَفَةَ جَائَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَأَنَا مَعَهُ حِينَ زَاغَتْ الشَّمْسُ أَوْ زَالَتْ فَصَاحَ عِنْدَ فُسْطَاطِهِ أَيْنَ هَذَا فَخَرَجَ إِلَيْهِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ الرَّوَاحَ فَقَالَ الْآنَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَنْظِرْنِي أُفِيضُ عَلَيَّ مَائً فَنَزَلَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَتَّی خَرَجَ فَسَارَ بَيْنِي وَبَيْنَ أَبِي فَقُلْتُ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ أَنْ تُصِيبَ السُّنَّةَ الْيَوْمَ فَاقْصُرْ الْخُطْبَةَ وَعَجِّلْ الْوُقُوفَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ صَدَقَ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ عبدالملک بن مروان نے حجاج کو لکھا کہ حج میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اقتداء کرے، جب عرفہ کا دن آیا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس وقت آئے جب آفتاب ڈھل چکا تھا، اور میں بھی ان کے ساتھ تھا، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حجاج کے خیمے کے پاس آئے اور بلند آواز سے کہا حجاج کہاں ہے؟ حجاج باہر آیا، تو عمر نے فرمایا روانہ ہونا ہے، اس نے کہا ابھی؟ آپ نے کہاں، ہاں، اس نے کہا کہ مجھے اتنا موقعہ دیجئے کہ سر پر پانی بہالوں، چنانچہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سواری سے اتر پڑے، یہاں تک کہ حجاج باہر آیا اور میرے اور میرے والد کے درمیان چلا، میں نے کہا اگر آج سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے، تو خطبہ مختصر کر اور وقوف میں جلدی کر، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس نے ٹھیک کہا۔

Narrated Salim bin 'Abdullah bin 'Umar:
'Abdul-Malik bin Marwan wrote to Al-Hajjaj that he should follow 'Abdullah bin 'Umar in all the ceremonies of Hajj. So when it was the Day of 'Arafat (9th of Dhul-Hajja), and after the sun has deviated or has declined from the middle of the sky, I and Ibn 'Umar came and he shouted near the cotton (cloth) tent of Al-Hajjaj, "Where is he?" Al-Hajjaj came out. Ibn 'Umar said, "Let us proceed (to 'Arafat)." Al-Hajjaj asked, "Just now?" Ibn 'Umar replied, "Yes." Al-Hajjaj said, "Wait for me till I pour water on me (i.e. take a bath)." So, Ibn 'Umar dismounted (and waited) till Al-Hajjaj came out. He was walking between me and my father. I informed Al-Hajjaj, "If you want to follow the Sunna today, then you should shorten the sermon and then hurry up for the stay (at 'Arafat)." Ibn 'Umar said, "He (Salim) has spoken the truth."

یہ حدیث شیئر کریں