صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان۔ ۔ حدیث 1594

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بِعَرَفَةَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا فَاتَتْهُ الصَّلَاةُ مَعَ الْإِمَامِ جَمَعَ بَيْنَهُمَا وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ الْحَجَّاجَ بْنَ يُوسُفَ عَامَ نَزَلَ بِابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَيْفَ تَصْنَعُ فِي الْمَوْقِفِ يَوْمَ عَرَفَةَ فَقَالَ سَالِمٌ إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ فَهَجِّرْ بِالصَّلَاةِ يَوْمَ عَرَفَةَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ صَدَقَ إِنَّهُمْ كَانُوا يَجْمَعُونَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي السُّنَّةِ فَقُلْتُ لِسَالِمٍ أَفَعَلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَالِمٌ وَهَلْ تَتَّبِعُونَ فِي ذَلِكَ إِلَّا سُنَّتَهُ

عرفہ میں دو نمازوں کے جمع کرنے کا بیان اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز جب امام کے ساتھ فوت ہوجاتی تو دونوں نمازوں (ظہر اور عصر) کو جمع کرلیتے اور لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے عقیل نے بواسطہ ابن شہاب ، سالم بیان کیا کہ حجاج بن یوسف جس سال ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنگ کرنے آیا تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ عرفہ کے دن وقوف میں کیا کرتے ہو؟سالم نے کہا اگر تو سنت کی پیروی کرنا چاہتاہے تو عرفہ کے دن دوپہر کو (یعنی دن ڈھلتے ہی) نماز پڑھ لے ، عبداللہ بن عمر نے فرمایا کہ ٹھیک کہا صحابہ ظہر اور سنت کی نماز سنت کے موافق ایک ساتھ پڑھتے تھے، زہری کا بیان ہے ، میں نے سالم سے پوچھا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا تھا، سالم نے جواب دیا کہ تم آپ کی سنت ہی کی پیروی تو کرتے ہو

یہ حدیث شیئر کریں