صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1683

باب (نیو انٹری)

راوی: اسمعیل بن عبداللہ , برادر اسمعیل (عبدالحمید) سلیمان , یونس بن یزید , ابن شہاب , سالم بن عبد اللہ

بَاب الدُّعَاءِ عِنْدَ الْجَمْرَتَيْنِ وَقَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَمَى الْجَمْرَةَ الَّتِي تَلِي مَسْجِدَ مِنًى يَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ ثُمَّ تَقَدَّمَ أَمَامَهَا فَوَقَفَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ رَافِعًا يَدَيْهِ يَدْعُو وَكَانَ يُطِيلُ الْوُقُوفَ ثُمَّ يَأْتِي الْجَمْرَةَ الثَّانِيَةَ فَيَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ ثُمَّ يَنْحَدِرُ ذَاتَ الْيَسَارِ مِمَّا يَلِي الْوَادِيَ فَيَقِفُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ رَافِعًا يَدَيْهِ يَدْعُو ثُمَّ يَأْتِي الْجَمْرَةَ الَّتِي عِنْدَ الْعَقَبَةِ فَيَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ عِنْدَ كُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ يَنْصَرِفُ وَلَا يَقِفُ عِنْدَهَا قَالَ الزُّهْرِيُّ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ مِثْلَ هَذَا عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ

دونوں جمروں کے پاس دعا کرنے کا بیان اور محمد بن بشار نے بواسطہ عثمان بن عمر، یونس، زہری روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس جمرہ کی رمی کرتے جو مسجد منیٰ کے قریب ہے تو سات کنکریاں مارتے اور جب بھی کنکری مارتے تو تکبیر کہتے پھر اس کے بعد آگے بڑھتے اور قبلہ رو کھڑے ہو کر اپنے دونوں ہاتھ اٹھاکر دعا کرتے اور دیر تک کھڑے رہتے ، پھر دوسرے جمرہ کے پا س آتے تو اس پر سات کنکریاں مارتے جب بھی کنکری پھینکتے ، تو تکبیر کہتے پھر بائیں جانب وادی کے قریب اترتے اور قبلہ رو کھڑے ہوکر دونوں ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کرتے پھر اس جمرہ کے پا س آتے جو عقبہ کے قریب ہے اور سات کنکریاں مارتے ، ہر کنکری پھینکتے وقت تکبیر کہتے ، پھر واپس ہوجاتے اور وہاں نہ ٹھہرتے زہری نے بیان کیا کہ میں نے سالم بن عبداللہ سے سنا وہ اسی طرح اپنے والد سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اسی طرح کرتے تھے ۔

Narrated Salim bin Abdullah:
'Abdullah bin 'Umar used to do Rami of the Jamrat-ud-Dunya with seven small pebbles and used to recite Takbir on throwing each stone. He, then, would proceed further till he reached the level ground, where he would stay for a long time, facing the Qibla to invoke (Allah) while raising his hands. Then he would do Rami of the Jamrat-ul-Wusta similarly and would go to the left towards the level ground, where he would stand for a long time facing the Qibla to invoke (Allah) while raising his hands. Then he would do Rami of the Jamrat-ul-'Aqaba from the middle of the valley, but he would not stay by it. Ibn 'Umar used to say, "I saw Allah's Apostle doing like that."

یہ حدیث شیئر کریں