صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1713

حج کے بعد بغیر ہدی کے عمرہ کرنے کا بیان ۔

راوی: محمد بن مثنی , یحیی , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَافِينَ لِهِلَالِ ذِي الْحَجَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِحَجَّةٍ فَلْيُهِلَّ وَلَوْلَا أَنِّي أَهْدَيْتُ لَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ فَمِنْهُمْ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنْهُمْ مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ وَکُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَحِضْتُ قَبْلَ أَنْ أَدْخُلَ مَکَّةَ فَأَدْرَکَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَشَکَوْتُ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعِي عُمْرَتَکِ وَانْقُضِي رَأْسَکِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ فَفَعَلْتُ فَلَمَّا کَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَرْدَفَهَا فَأَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ مَکَانَ عُمْرَتِهَا فَقَضَی اللَّهُ حَجَّهَا وَعُمْرَتَهَا وَلَمْ يَکُنْ فِي شَيْئٍ مِنْ ذَلِکَ هَدْيٌ وَلَا صَدَقَةٌ وَلَا صَوْمٌ

محمد بن مثنی، یحیی، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ ذوالحجہ کا چاند دیکھتے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص عمرہ کا احرام باندھنا چاہے وہ عمرہ کا احرام باندھ لے اور جو شخص حج کا احرام باندھنا چاہے تو وہ حج کا احرام باندھے، اگر میں ہدی ساتھ نہ لاتا تو عمرہ کا احرام باندھتا، ان میں سے بعض لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھا اور بعض نے حج کا احرام باندھا تھا اور (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے) کہ مکہ میں داخل ہونے سے پہلے حائضہ ہوگئی اور حالت حیض ہی میں عرفہ کا دن آگیا تو میں نے رسول اللہ سے اس کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا کہ اپنا عمرہ چھوڑ دے اور اپنا سر کھول کر کنگھی کرلے اور حج کا احرام باندھ، چنانچہ میں نے ویسا ہی کیا، جب محصب کی رات آئی تو میرے ساتھ عبدالرحمن کو تنعیم کی طرف بھیجا عبدالرحمن نے ان کو اپنے ساتھ بٹھا لیا اور انہوں نے اپنے عمرہ کے بدلے میں دوسرے عمرہ کا احرام باندھا، اللہ تعالیٰ نے انکا حج اور عمرہ پورا کردیا اور اس میں نہ تو ہدی دینا پڑی نہ خیرات کرنا پڑی اور نہ روزے رکھنے پڑے۔

Narrated 'Aisha:
We set out with Allah's Apostle shortly before the appearance of the new moon of Dhi-l-Hiija and he said, "Whoever wants to assume Ihram for 'Umra may do so, and whoever wants to assume Ihram for Hajj may do so. Had not I brought the Hadi with me, I would have assumed Ihram for 'Umra." Some of the people assumed Ihram for 'Umra while others for Hajj. I was amongst those who had assumed Ihram for 'Umra. I got my menses before entering Mecca, and was menstruating till the day of 'Arafat. I complained to Allah's Apostle about it, he said, "Abandon your 'Umra, undo and comb your hair, and assume Ihram for Hajj." So, I did that accordingly. When it was the night of Hasba (day of departure from Mina), the Prophet sent 'Abdur Rahman with me to At-Tanim.
The sub-narrator adds: He ('AbdurRahman) let her ride behind him. And she assumed Ihram for 'Umra in lieu of the abandoned one. Aisha completed her Hajj and 'Umra, and no Hadi, Sadaqa (charity), or fasting was obligatory for her.

یہ حدیث شیئر کریں