صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1718

عمرہ کرنے والا کب احرام سے باہر ہوتا ہے ؟ اور عطاء نے جابر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ اس کو عمرہ بنادیں اور طواف کریں پھر بال کتروائیں اور احرام سے باہر ہوجائیں ۔

راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , اسمعیل , عبداللہ بن ابی اوفی

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاعْتَمَرْنَا مَعَهُ فَلَمَّا دَخَلَ مَکَّةَ طَافَ وَطُفْنَا مَعَهُ وَأَتَی الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ وَأَتَيْنَاهَا مَعَهُ وَکُنَّا نَسْتُرُهُ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ أَنْ يَرْمِيَهُ أَحَدٌ فَقَالَ لَهُ صَاحِبٌ لِي أَکَانَ دَخَلَ الْکَعْبَةَ قَالَ لَا قَالَ فَحَدِّثْنَا مَا قَالَ لِخَدِيجَةَ قَالَ بَشِّرُوا خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ مِنْ الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ

اسحاق بن ابراہیم، جریر، اسماعیل، عبداللہ بن ابی اوفیٰ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کیا اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ عمرہ کیا جب مکہ پہنچے تو آپ نے طواف کیا ہم نے بھی طواف کیا اور صفا اور مروہ کے پاس پہنچے، ہم بھی آپ کے ساتھ آئے اور ہم آپ کو اہل مکہ کی طرف سے آڑ میں لئے ہوئے تھے اس لئے کہ کہیں تیر نہ ماریں، میرے ایک ساتھی نے ابن ابی اوفیٰ سے پوچھا کہ کیا آپ کعبہ میں داخل ہوئے تھے؟ انہوں نے کہا نہیں اس نے پھر کہا کہ ہم سے بیان کیجیے جو آپ نے خدیجہ کے متعلق بتایا تھا انہوں نے کہا کہ آپ نے فرمایا تھا کہ خدیجہ کو جنت میں ایک گھر کی خوشخبری سنادو جو موتی کا ہوگا اس میں شور و غل نہ ہوگا اور نہ کوئی تکلیف ہوگی۔

Narrated Isma'il:
Abdullah bin Abu Aufa said: "Allah's Apostle performed 'Umra and we too performed 'Umra along with him. When he entered Mecca he performed the Tawaf (of Ka'ba) and we too performed it along with him, and then he came to the As-Safa and Al-Marwa (i.e. performed the Sai) and we also came to them along with him. We were shielding him from the people of Mecca lest they may hit him with an arrow." A friend of his asked him (i.e. 'Abdullah bin Aufa), "Did the Prophet enter the Ka'ba (during that 'Umra)?" He replied in the negative. Then he said, "What did he (the Prophet ) say about Khadija?" He (Abdullah bin Aufa) said, "(He said) 'Give Khadija the good tidings that she will have a palace made of Qasab in Paradise and there will be neither noise nor any trouble in it."

یہ حدیث شیئر کریں