صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1720

عمرہ کرنے والا کب احرام سے باہر ہوتا ہے ؟ اور عطاء نے جابر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ اس کو عمرہ بنادیں اور طواف کریں پھر بال کتروائیں اور احرام سے باہر ہوجائیں ۔

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب , ابوموسیٰ اشعری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَائِ وَهُوَ مُنِيخٌ فَقَالَ أَحَجَجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ لَبَّيْکَ بِإِهْلَالٍ کَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْسَنْتَ طُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَحِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَيْسٍ فَفَلَتْ رَأْسِي ثُمَّ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ فَکُنْتُ أُفْتِي بِهِ حَتَّی کَانَ فِي خِلَافَةِ عُمَرَ فَقَالَ إِنْ أَخَذْنَا بِکِتَابِ اللَّهِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُنَا بِالتَّمَامِ وَإِنْ أَخَذْنَا بِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّهُ لَمْ يَحِلَّ حَتَّی يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، ابوموسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بطحا میں پہنچا اور آپ وہاں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا کہ کیا تم نے حج کر لیا؟ میں نے کہا کہ ہاں آپ نے فرمایا کہ تم نے کس چیز کا احرام باندھا تھا؟ میں نے جواب دیا کہ میں نے لبیک باھلال کاھلال النبی صلی اللہ علیہ وسلم کہا تھا آپ نے فرمایا اچھا کیا اب خانہ کعبہ کا اور صفا اور مروہ کا طواف کر لے پھر احرام سے باہر ہو جا چنانچہ میں نے خانہ کعبہ اور صفا اور مروہ کا طواف کرلیا پھر میں قیس کی ایک عورت کے پاس آیا اس نے میرے سر کی جوئیں نکالیں، پھر میں نے حج کا احرام باندھا چنانچہ میں یہی فتویٰ دیتا تھا کہ اگر ہم کتاب اللہ پر عمل کرتے ہیں پورا کرنے کا حکم دیتا ہے اور اگر ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قول پر عمل کرتے تو آپ نے احرام اس وقت تک نہ کھولا جب تک کہ ہدی اپنی جگہ نہ پہنچ گئی۔

Narrated Abu Musa Al-Ashari:
I came to the Prophet at Al-Batha' while his camel was kneeling down and he asked me, "Have you intended to perform the Hajj?" I replied in the affirmative. He asked me, 'With what intention have you assumed Ihram?" I replied, "I have assumed Ihram with the same intention as that of the Prophet. He said, "You have done well. Perform the Tawaf of the Ka'ba and (the Sai) between As-safa and Al-Marwa and then finish the Ihram." So, I performed the Tawaf around the Ka'ba and the Sai) between As-Safa and Al-Marwa and then went to a woman of the tribe of Qais who cleaned my head from lice. Later I assumed the Ihram for Hajj. I used to give the verdict of doing the same till the caliphate of 'Umar who said, "If you follow the Holy Book then it orders you to remain in the state of Ihram till you finish from Hajj, if you follow the Prophet then he did not finish his Ihram till the Hadi (sacrifice) had reached its place of slaughtering (Hajj-al-Qiran)."

یہ حدیث شیئر کریں