صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1721

عمرہ کرنے والا کب احرام سے باہر ہوتا ہے ؟ اور عطاء نے جابر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ اس کو عمرہ بنادیں اور طواف کریں پھر بال کتروائیں اور احرام سے باہر ہوجائیں ۔

راوی: احمد بن عیسی , ابن وہب , عمرو , ابوالاسود عبداللہ اسماء بنت ابی بکر کے غلام

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ مَوْلَی أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ کَانَ يَسْمَعُ أَسْمَائَ تَقُولُ کُلَّمَا مَرَّتْ بِالحَجُونِ صَلَّی اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ مُحَمَّدٍ لَقَدْ نَزَلْنَا مَعَهُ هَا هُنَا وَنَحْنُ يَوْمَئِذٍ خِفَافٌ قَلِيلٌ ظَهْرُنَا قَلِيلَةٌ أَزْوَادُنَا فَاعْتَمَرْتُ أَنَا وَأُخْتِي عَائِشَةُ وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ فَلَمَّا مَسَحْنَا الْبَيْتَ أَحْلَلْنَا ثُمَّ أَهْلَلْنَا مِنْ الْعَشِيِّ بِالْحَجِّ

احمد بن عیسی، ابن وہب، عمرو، ابوالاسود عبداللہ اسماء بنت ابی بکر کے غلام سے روایت ہے وہ اسماء کہتے ہوئے سنتے تھے جب بھی حجون کے پاس سے گزرتیں کہ اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمت نازل فرمائے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسی جگہ پر اترے اور اس زمانہ میں ہم لوگ ہلکے تھے ہماری سواریاں کم تھیں، سامان تھوڑا تھا میں نے اور میری بہن عائشہ اور زبیر اور فلاں فلاں شخص نے عمرہ کیا جب ہم نے خانہ کعبہ کو چھو لیا تو ہم لوگوں نے احرام کھول ڈالا پھر ہم نے شام کے وقت حج کا احرام باندھا۔

Narrated Al-Aswad:
Abdullah the slave of Asma bint Abu Bakr, told me that he used to hear Asma', whenever she passed by Al-Hajun, saying, "May Allah bless His Apostle Muhammad. Once we dismounted here with him, and at that time we were traveling with light luggage; we had a few riding animals and a little food ration. I, my sister, 'Aisha, Az-Zubair and such and such persons performed 'Umra, and when we had passed our hands over the Ka'ba (i.e. performed Tawaf round the Ka'ba and between As-Safa and Al-Marwa) we finished our lhram. Later on we assumed Ihram for Hajj the same evening."

یہ حدیث شیئر کریں