صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حوالہ کا بیان ۔ حدیث 2181

دلالی کی اجرت کا بیان اور ابن سیرین عطاء ابراہیم اور حسن نے دلالی کی اجرت میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا اور ابن عباس نے کہا کہ کوئی شخص کہے کہ تو اس کپڑے کو بیچ دے اور اتنی رقم سے جو زیادہ ملے وہ تو لے لے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور ابن سیرین نے کہا کہ جب کسی نے کہا تو اس کو اتنی رقم کے عوض بیچ دے اور جس قدر نفع ہو وہ ہمارے تمہارے درمیان آدھا آدھا ہے یا تیرا ہے تو کوئی حرج نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان اپنی شرطوں پر قائم رہیں گے ۔

راوی: مسدد , عبدالواحد , معمر ابن طاؤس , طاؤس , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُتَلَقَّی الرُّکْبَانُ وَلَا يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ قُلْتُ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَا قَوْلُهُ لَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ قَالَ لَا يَکُونُ لَهُ سِمْسَارًا

مسدد، عبدالواحد، معمر ابن طاؤس، طاؤس، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے کہ آگے بڑھ کر قافلہ والوں سے ملیں اور شہری کسی دیہاتی کے لئے بیع نہ کرے میں نے پوچھا اے ابن عباس شہری دیہاتی کیلئے بیع نہ کرے اس ارشاد کا کیا مطلب ہے انہوں نے کہا یعنی دلال نہ بنے۔

Narrated Tawus:
Ibn 'Abbas said, "The Prophet forbade the meeting of caravans (on the way) and ordained that no townsman is permitted to sell things on behalf of a bedouin." I asked Ibn 'Abbas, "What is the meaning of his saying, 'No townsman is permitted to sell things on behalf of a bedouin.' " He replied, "He should not work as a broker for him."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں