صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وکالہ کا بیان ۔ حدیث 2215

جب وکیل کسی خراب چیز کو بیچ دے تو اس کی بیع مقبول نہیں ہے ۔

راوی: اسحق , یحیی بن صالح , معاویہ بن سلام , یحیی , عقبہ بن عبدا لغافر ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ هُوَ ابْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَی قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَبْدِ الْغَافِرِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ بِلَالٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ بَرْنِيٍّ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَيْنَ هَذَا قَالَ بِلَالٌ کَانَ عِنْدَنَا تَمْرٌ رَدِيٌّ فَبِعْتُ مِنْهُ صَاعَيْنِ بِصَاعٍ لِنُطْعِمَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ أَوَّهْ أَوَّهْ عَيْنُ الرِّبَا عَيْنُ الرِّبَا لَا تَفْعَلْ وَلَکِنْ إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تَشْتَرِيَ فَبِعْ التَّمْرَ بِبَيْعٍ آخَرَ ثُمَّ اشْتَرِهِ

اسحاق ، یحیی بن صالح، معاویہ بن سلام، یحیی، عقبہ بن عبدا لغافر ابوسعید خدری کے متعلق بیان کرتے ہیں، کہ میں نے ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ بلال نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس برنی کھجور (ایک عمدہ قسم کی کھجور) لے کر آئے، آپ نے پوچھا کہاں سے ملی؟ بلال نے عرض کیا، کہ میرے پاس خراب قسم کی کھجور تھی، میں نے ایک صاع کے عوض دو صاع کھجوریں بیچ ڈالیں، تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھلاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت فرمایا: اوہ، اوہ، توبہ، توبہ، یہ تو بالکل سود ہے، یہ تو بالکل سود ہے ایسا نہ کیا کرو، بلکہ جب تم خریدنا چاہو تو اپنی کھجور کسی چیز کے بدلے بیچ دو، پھر اس کے عوض دوسری کھجور خرید لو۔

Narrated Abu Said al-Khudri:
Once Bilal brought Barni (i.e. a kind of dates) to the Prophet and the Prophet asked him, "From where have you brought these?" Bilal replied, "I had some inferior type of dates and exchanged two Sas of it for one Sa of Barni dates in order to give it to the Prophet; to eat." Thereupon the Prophet said, "Beware! Beware! This is definitely Riba (usury)! This is definitely Riba (Usury)! Don't do so, but if you want to buy (a superior kind of dates) sell the inferior dates for money and then buy the superior kind of dates with that money."

یہ حدیث شیئر کریں