صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ کھیتی اور بٹائی کے متعلق ۔ حدیث 2237

بنجر اور غیر آباد زمین کو آباد کرنے والے کا بیان ۔ حضرت علی نے کوفہ کی غیر آباد زمین میں اس کو مناسب سمجھا تھا کہ وہ آباد کرنے والے کی ملک ہے اور حضرت عمر نے فرمایا، جس نے غیر آباد زمین کو آباد کیا، وہ اسی کی ہے ۔ اور عمرو بن عوف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل کرتے ہیں، کہ آپ نے فرمایا مسلمانوں کے حق میں نہ ہو، اور نہ کسی ظالم شخص کا اس میں حق ہے اور اس باب میں جابر سے بھی روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عبیداللہ بن ابی جعفر , محمد بن عبدالرحمن , عروہ , عائشہ  

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْمَرَ أَرْضًا لَيْسَتْ لِأَحَدٍ فَهُوَ أَحَقُّ قَالَ عُرْوَةُ قَضَی بِهِ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي خِلَافَتِهِ

یحیی بن بکیر، لیث، عبیداللہ بن ابی جعفر، محمد بن عبدالرحمن، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے کوئی ایسی زمین آباد کی، جو کسی کی ملک نہیں ہے، تو وہی اس کا مستحق ہے، عروہ نے بیان کیا، کہ حضرت عمر نے اپنی خلافت میں اسی کو حکم دیا۔

Narrated 'Aisha:
The Prophet said, "He who cultivates land that does not belong to anybody is more rightful (to own it)." 'Urwa said, "Umar gave the same verdict in his Caliphate."

یہ حدیث شیئر کریں