صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ کھیتی اور بٹائی کے متعلق ۔ حدیث 2240

اگر زمین کا مالک کہے، کہ میں تجھ کو اس پر اس وقت تک قائم رکھوں گا جب تک اللہ تجھے قائم رکھے اور کوئی مدت معین نہیں کی، تو وہ دونوں آپس کی رضا مندی تک معاملہ رکھیں گے ۔

راوی: احمد بن مقدام , فضیل بن سلیمان , موسی , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی أَخْبَرَنَا نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَجْلَی الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا ظَهَرَ عَلَی خَيْبَرَ أَرَادَ إِخْرَاجَ الْيَهُودِ مِنْهَا وَکَانَتْ الْأَرْضُ حِينَ ظَهَرَ عَلَيْهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِلْمُسْلِمِينَ وَأَرَادَ إِخْرَاجَ الْيَهُودِ مِنْهَا فَسَأَلَتْ الْيَهُودُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُقِرَّهُمْ بِهَا أَنْ يَکْفُوا عَمَلَهَا وَلَهُمْ نِصْفُ الثَّمَرِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُقِرُّکُمْ بِهَا عَلَی ذَلِکَ مَا شِئْنَا فَقَرُّوا بِهَا حَتَّی أَجْلَاهُمْ عُمَرُ إِلَی تَيْمَائَ وَأَرِيحَائَ

احمد بن مقدام، فضیل بن سلیمان، موسی، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (دوسری سند) عبدالرزاق ابن جریج، موسیٰ بن عقبہ، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ حضرت عمر بن خطاب نے یہود و نصاری کو سر زمین حجاز سے جلا وطن کر دیا اور رسول اللہ جب خیبر پر غالب ہوئے تو یہودیوں کو وہاں سے نکالنا چاہا، اس لئے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا غلبہ وہاں ہو گیا تو وہاں کی زمین اللہ اور اس کے رسول اور تمام مسلمانوں کی ہو گی، چنانچہ جب یہودیوں کو نکالنا چاہا، تو یہودیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے درخواست کی کہ ان لوگوں کو زمین پر قائم رہنے دیں اور کھیتی کا سارا کام کریں اور آدھی پیداوار لے لیں تو ان یہودیوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہم تم کو اس پر قائم رکھیں گے جب تک ہماری مرضی ہو گی، اس لئے وہ لوگ اس پر قائم رہے، یہاں تک کہ حضرت عمر نے (اپنی خلافت میں) یہودیوں کو تیماء اور اریحاء کی طرف جلاوطن کر دیا۔

Narrated Ibn 'Umar:
Umar expelled the Jews and the Christians from Hijaz. When Allah's Apostle had conquered Khaibar, he wanted to expel the Jews from it as its land became the property of Allah, His Apostle, and the Muslims. Allah's Apostle intended to expel the Jews but they requested him to let them stay there on the condition that they would do the labor and get half of the fruits. Allah's Apostle told them, "We will let you stay on thus condition, as long as we wish." So, they (i.e. Jews) kept on living there until 'Umar forced them to go towards Taima' and Ariha'.

یہ حدیث شیئر کریں