صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ کھیتی اور بٹائی کے متعلق ۔ حدیث 2247

(یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے ۔)

راوی: محمد بن سنان , فلیح , ہلال , (دوسری سند) عبداللہ بن محمد , ابوعامر , فلیح , ہلال بن علی , عطا بن یسار , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَوْمًا يُحَدِّثُ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ اسْتَأْذَنَ رَبَّهُ فِي الزَّرْعِ فَقَالَ لَهُ أَلَسْتَ فِيمَا شِئْتَ قَالَ بَلَی وَلَکِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَزْرَعَ قَالَ فَبَذَرَ فَبَادَرَ الطَّرْفَ نَبَاتُهُ وَاسْتِوَاؤُهُ وَاسْتِحْصَادُهُ فَکَانَ أَمْثَالَ الْجِبَالِ فَيَقُولُ اللَّهُ دُونَکَ يَا ابْنَ آدَمَ فَإِنَّهُ لَا يُشْبِعُکَ شَيْئٌ فَقَالَ الْأَعْرَابِيُّ وَاللَّهِ لَا تَجِدُهُ إِلَّا قُرَشِيًّا أَوْ أَنْصَارِيًّا فَإِنَّهُمْ أَصْحَابُ زَرْعٍ وَأَمَّا نَحْنُ فَلَسْنَا بِأَصْحَابِ زَرْعٍ فَضَحِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن سنان، فلیح، ہلال، (دوسری سند) عبداللہ بن محمد، ابوعامر، فلیح، ہلال بن علی، عطا بن یسار، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن باتیں کر رہے تھے، ایک دیہات کا رہنے والا آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنتیوں میں سے ایک اپنے پروردگار سے کاشتکاری کی اجازت مانگے گا، تو اللہ تعالیٰ اس سے کہے گا کیا تو اپنی موجودہ حالت پر راضی نہیں اس نے کہا ہاں! لیکن میں کاشتکاری کرنا پسند کرتا ہوں، چنانچہ وہ بیج ڈالے گا اور پلک جھپکنے میں وہ لگ آئے گا۔ اور سیدھا ہو جائے گا اور کاٹنے کے لائق ہو جائے گا، اللہ تعالیٰ کہے گا کہ اے ابن آدم! اس کو لے لے، تجھ کو کوئی چیز آسودہ نہیں کر سکتی، اعرابی نے کہا کہ واللہ وہ شخص کوئی قریشی ہوگا یا انصاری ہوگا، اس لئے کہ یہی لوگ کھیتی کرنے والے ہیں، ہم تو کھیتی نہیں کرتے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (یہ سن کر) ہنس پڑے۔

Narrated Abu Huraira:
Once the Prophet was narrating (a story), while a bedouin was sitting with him. "One of the inhabitants of Paradise will ask Allah to allow him to cultivate the land. Allah will ask him, 'Are you not living in the pleasures you like?' He will say, 'Yes, but I like to cultivate the land.' " The Prophet added, "When the man (will be permitted he) will sow the seeds and the plants will grow up and get ripe, ready for reaping and so on till it will be as huge as mountains within a wink. Allah will then say to him, 'O son of Adam! Take here you are, gather (the yield); nothing satisfies you.' " On that, the bedouin said, "The man must be either from Quraish (i.e. an emigrant) or an Ansari, for they are farmers, whereas we are not farmers." The Prophet smiled (at this).

یہ حدیث شیئر کریں