صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ کھیتی اور بٹائی کے متعلق ۔ حدیث 2250

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب فِي الشُّرْبِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَجَعَلْنَا مِنْ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ أَفَلَا يُؤْمِنُونَ وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ أَفَرَأَيْتُمْ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَبُونَ أَأَنْتُمْ أَنْزَلْتُمُوهُ مِنْ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُونَ لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُونَ الْأُجَاجُ الْمُرُّ الْمُزْنُ السَّحَابُ بَاب فِي الشُّرْبِ وَمَنْ رَأَى صَدَقَةَ الْمَاءِ وَهِبَتَهُ وَوَصِيَّتَهُ جَائِزَةً مَقْسُومًا كَانَ أَوْ غَيْرَ مَقْسُومٍ وَقَالَ عُثْمَانُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَشْتَرِي بِئْرَ رُومَةَ فَيَكُونُ دَلْوُهُ فِيهَا كَدِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ فَاشْتَرَاهَا عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

پانی کی تقسیم کا بیان اور اللہ تعالی کا قول کہ ہم نے پانی سے ہر جاندار چیز کو پیدا کیا، کیا وہ لوگ ایمان نہیں لاتے اور اللہ بزرگ وبرتر کا قول کہ بتاؤ، جو پانی تم پیتے ہو، کیا تم نے اس کو بادل سے اتارا ہے ، یا ہم اس کو اتارنے والے ہیں ، اگر ہم چاہیں تو اس کو کھاری بنا دیں، پھر تم شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے، اجاج کے معنی کڑوا اور مزن بدلی کو کہتے ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں