صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2270

نہروں سے آدمی اور چوپایوں کے پانی پینے کا بیان ۔

راوی: اسمعیل , مالک , ربیعہ بن ابی عبدالرحمن , یزید , (منبعث , کے غلام) زید بن خالد

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِکَائَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا فَشَأْنَکَ بِهَا قَالَ فَضَالَّةُ الْغَنَمِ قَالَ هِيَ لَکَ أَوْ لِأَخِيکَ أَوْ لِلذِّئْبِ قَالَ فَضَالَّةُ الْإِبِلِ قَالَ مَا لَکَ وَلَهَا مَعَهَا سِقَاؤُهَا وَحِذَاؤُهَا تَرِدُ الْمَائَ وَتَأْکُلُ الشَّجَرَ حَتَّی يَلْقَاهَا رَبُّهَا

اسمعیل، مالک، ربیعہ بن ابی عبدالرحمن، یزید، (منبعث، کے غلام) زید بن خالد سے روایت ہے۔ کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا۔ اور آپ سے گری پڑی چیز کے متعلق پوچھا، تو آپ نے فرمایا اس کی تھیلی اور اس کے سر بندھن کو پہچان لو، پھر اس کو ایک سال تک مشتہر کرو، اگر اس کا مالک آجائے تو خیر ورنہ تمہیں اختیار ہے، جو چاہو کرو، اس نے پوچھا کہ کھوئی ہوئی بکری؟ آپ نے فرمایا وہ تیری یا تیرے بھائی یا بھیڑیے کی ہے، اس نے پوچھا کھویا ہوا اونٹ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے اس سے کیا سروکار اس کے ساتھ اس کی مشک اور اس کی جوتی ہے، پانی پر پہنچ جائے گا اور درخت سے کھالے گا یہاں تک کہ اس کا مالک اس سے مل جائے گا۔

Narrated Zaid bin Khalid:
A man came to Allah's Apostle and asked about Al-Luqata (a fallen thing). The Prophet said, "Recognize its container and its tying material and then make a public announcement about it for one year and if its owner shows up, give it to him; otherwise use it as you like." The man said, "What about a lost sheep?" The Prophet said, "It is for you, your brother or the wolf." The man said "What about a lost camel?" The Prophet said, "Why should you take it as it has got its water-container (its stomach) and its hooves and it can reach the places of water and can eat the trees till its owner finds it?"

یہ حدیث شیئر کریں