صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔ ۔ حدیث 2292

اور کوئی شخص قرض خواہ کے حق سے کم ادا کرے یا اس کو معاف کر دے تو جائز ہے ۔

راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , ابن کعب بن مالک جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ شَهِيدًا وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَاشْتَدَّ الْغُرَمَائُ فِي حُقُوقِهِمْ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُمْ أَنْ يَقْبَلُوا تَمْرَ حَائِطِي وَيُحَلِّلُوا أَبِي فَأَبَوْا فَلَمْ يُعْطِهِمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَائِطِي وَقَالَ سَنَغْدُو عَلَيْکَ فَغَدَا عَلَيْنَا حِينَ أَصْبَحَ فَطَافَ فِي النَّخْلِ وَدَعَا فِي ثَمَرِهَا بِالْبَرَکَةِ فَجَدَدْتُهَا فَقَضَيْتُهُمْ وَبَقِيَ لَنَا مِنْ تَمْرِهَا

عبدان، عبداللہ ، یونس، ابن کعب بن مالک جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ ان کے والد جنگ احد میں شہید ہوئے اور ان پر قرض تھا، تو قرض خواہوں نے اپنے حقوق کے تقاضا میں سختی برتی، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان قرض خواہوں سے فرمایا کہ میرے باغ کا پھل لے لیں، اور میرے والد کا باقی قرض معاف کر دیں، لیکن ان لوگوں نے انکار کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا باغ ان لوگوں کو نہ دیا، اور مجھ سے فرمایا کہ ہم تمہارے پاس صبح کے وقت آئیں گے، جب صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، تو باغ میں گھومے اور پھل میں برکت کی دعا کی پھر میں نے ان پھلوں کو کاٹ لیا، اور ان کا سارا قرض ادا کر دیا اور میرے پاس کچھ کھجوریں بچ گئیں۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
My father was martyred on the day (of the battle) of Uhud, and he was in debt. His creditors demanded their rights persistently. I went to the Prophet (and informed him about it). He told them to take the fruits of my garden and exempt my father from the debts but they refused to do so. So, the Prophet did not give them my garden and told me that he would come to me the next morning. He came to us early in the morning and wandered among the datepalms and invoked Allah to bless their fruits. I then plucked the dates and paid the creditors, and there remained some of the dates for us.

یہ حدیث شیئر کریں