صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔ ۔ حدیث 2302

باب (نیو انٹری)

راوی: مسدد , یزید بن زریع , حسین , معلم , عطاء بن ابی رباح , جابر بن عبد اللہ

بَاب إِذَا أَقْرَضَهُ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى أَوْ أَجَّلَهُ فِي الْبَيْعِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فِي الْقَرْضِ إِلَى أَجَلٍ لَا بَأْسَ بِهِ وَإِنْ أُعْطِيَ أَفْضَلَ مِنْ دَرَاهِمِهِ مَا لَمْ يَشْتَرِطْ وَقَالَ عَطَاءٌ وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ هُوَ إِلَى أَجَلِهِ فِي الْقَرْضِ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلًا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ سَأَلَ بَعْضَ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنْ يُسْلِفَهُ فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَذَكَرَ الْحَدِيثَ

ایک مدت مقررہ کے وعدہ پر کسی کو قرض دے ، یا بیع میں کوئی مدت مقرر کرے ، ابن عمر نے فرمایا کہ ایک مدت مقررہ کے وعدے پر قرض لینے میں کوئی مضائقہ نہیں ، اور اگر اس کے دراہم سے زیادہ دےدے جب کہ اس کی شرط نہ کی ہو ، ( تو حرج نہیں ) اور عطا اور عمرو بن دینار نے کہا کہ وہ قرض میں مقرر کی ہو ئی مدت کا پابند رہے گا اور لیث نے کہا کہ مجھ سے جعفر بن ربیعہ نے بواسطہ عبدالرحمن بن ہرمز ابوہریرہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ کیا کہ اس نے بنی اسرائیل کے ایک آد می سے قرض مانگا تو اس نے معین میعاد پر اس کو قرض دیا اور آخر تک حدیث بیان کی ۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
A man pledged that his slave would be manumitted after his death. The Prophet asked, "Who will buy the slave from me?" No'aim bin 'Abdullah bought the slave and the Prophet took its price and gave it to the owner.

یہ حدیث شیئر کریں