صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2317

میت کے وصی کے دعوی کرنے کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن محمد سفیان , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ عَبْدَ بْنَ زَمْعَةَ وَسَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ابْنِ أَمَةِ زَمْعَةَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْصَانِي أَخِي إِذَا قَدِمْتُ أَنْ أَنْظُرَ ابْنَ أَمَةِ زَمْعَةَ فَأَقْبِضَهُ فَإِنَّهُ ابْنِي وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ أَخِي وَابْنُ أَمَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَی فِرَاشِ أَبِي فَرَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ

عبداللہ بن محمد سفیان، زہری، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ عبد بن زمعہ اور سعد بن ابی وقاص، زمعہ کی لونڈی کے لڑکے کے متعلق اپنا مقدمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے گئے، سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! مجھ کو میرے بھائی نے وصیت کی تھی کہ جب میں مکہ پہنچوں اور زمعہ کی لونڈی کے لڑکے پر نظر پڑے تو اس پر قبضہ کرلوں اس لئے کہ میرا بیٹا ہے، اور عبد بن زمعہ نے بیان کیا کہ وہ میرا بھائی ہے اور میرے باپ کی لونڈی کا بیٹا ہے، میرے باپ کے بستر پر پیدا ہوا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی صورت عتبہ سے ملتی جلتی دیکھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عبد بن زمعہ تو اس کا حقدار ہے لڑکا اسی کا ہے جس کے بستر پر پیدا ہوا ہے اور اے سودہ! تو اس سے پردہ کر۔

Narrated Aisha:
Abu bin Zam'a and Sad bin Abi Waqqas carried the case of their claim of the (ownership) of the son of a slave-qirl of Zam'a before the Prophet. Sad said, "O Allah's Apostle! My brother, before his death, told me that when I would return (to Mecca), I should search for the son of the slave-girl of Zam'a and take him into my custody as he was his son." 'Abu bin Zam'a said, 'the is my brother and the son of the slave-girl of my father, and was born or my father's bed." The Prophet noticed a resemblance between Utba and the boy but he said, "O 'Abu bin Zam'a! You will get this boy, as the son goes to the owner of the bed. You, Sauda, screen yourself from the boy."

یہ حدیث شیئر کریں