صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2318

جس شخص کی طرف سے شرارت کا اند یشہ ہو اس کے باندھنے کا بیان، اور ابن عباس نے عکرمہ کو قرآن سنن اور فرائض سکھا نے کے لئے قید کیا تھا ۔

راوی: قتیبہ , لیث , سعید بن ابی سعید , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْلًا قِبَلَ نَجْدٍ فَجَائَتْ بِرَجُلٍ مِنْ بَنِي حَنِيفَةَ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ سَيِّدُ أَهْلِ الْيَمَامَةِ فَرَبَطُوهُ بِسَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ فَخَرَجَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا عِنْدَکَ يَا ثُمَامَةُ قَالَ عِنْدِي يَا مُحَمَّدُ خَيْرٌ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ قَالَ أَطْلِقُوا ثُمَامَةَ

قتیبہ، لیث، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجد کی طرف ایک لشکر بھیجا، وہ لوگ بنی حنیفہ کے ایک شخص کو جس کا نام ثمامہ بن اثال تھا اور یمامہ والوں کا سردار تھا، گرفتار کر لائے اور مسجد کے ایک ستون کے ساتھ باندھ دیا، پھر اس کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور پوچھا کہ اے ثمامہ تیرے پاس کیا ہے، اس نے کہا میرے پاس مال ہے، اور پوری حدیث بیان کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ثمامہ کو چھوڑ دو۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle sent horsemen to Najd and they arrested and brought a man called Thumama bin Uthal, the chief of Yamama, and they fastened him to one of the pillars of the Mosque. When Allah's Apostle came up to him; he asked, "What have you to say, O Thumama?" He replied, "I have good news, O Muhammad!" Abu Huraira narrated the whole narration which ended with the order of the Prophet "Release him!"

یہ حدیث شیئر کریں