صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2344

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب الِانْتِصَارِ مِنْ الظَّالِمِ لِقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ لَا يُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنْ الْقَوْلِ إِلَّا مَنْ ظُلِمَ وَكَانَ اللَّهُ سَمِيعًا عَلِيمًا وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمْ الْبَغْيُ هُمْ يَنْتَصِرُونَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ كَانُوا يَكْرَهُونَ أَنْ يُسْتَذَلُّوا فَإِذَا قَدَرُوا عَفَوْا

ظالم سے بدلہ لینے کا بیان اس لئے کہ اللہ تعالی نے فرمایا اللہ تعالی اعلانیہ بری بات کہنے کو پسند نہیں کرتا، مگر وہ جس پر ظلم کیا گیا ہو ، اللہ تعالی سننے والا اور جاننے والا ہے اور جب ان لوگوں پر ظلم ہوتا ہے ، تو بدلہ لے لیتے ہیں ، ابراہیم نے بیان کیا، کہ صحابہ ذلیل کئے جانے کو برا سمجھتے تھے، اور جب انہیں قدرت ہو تی تو معاف کر دیتے ۔

یہ حدیث شیئر کریں