صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2345

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب عَفْوِ الْمَظْلُومِ لِقَوْلِهِ تَعَالَى إِنْ تُبْدُوا خَيْرًا أَوْ تُخْفُوهُ أَوْ تَعْفُوا عَنْ سُوءٍ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِيرًا وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِثْلُهَا فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ وَلَمَنْ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولَئِكَ مَا عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَظْلِمُونَ النَّاسَ وَيَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ وَلَمَنْ صَبَرَ وَغَفَرَ إِنَّ ذَلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَتَرَى الظَّالِمِينَ لَمَّا رَأَوْا الْعَذَابَ يَقُولُونَ هَلْ إِلَى مَرَدٍّ مِنْ سَبِيلٍ

مظلوم کا معاف کر دینا اس لئے کہ اللہ تعالی نے فرمایا اگر تم کھلا نیکی کرو ، یا پوشیدہ طور پر کرو ، یا برائی سے درگزر کرو بیشک اللہ تعالی معاف کرنے والا قدرت والا ہے ، اور برائی کا بدلہ اسی کے برابر برائی ہے ، جس شخص نے معاف کر دیا ، اور بھلائی کی تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا اور جس شخص نے ظلم کئے جانے کے بعد بدلہ لیا تو ایسے لوگوں پر کوئی گناہ نہیں گناہ تو ان لوگوں پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں، اور زمین میں ناحق ظلم کرتے ہیں ایسے لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے اور جو شخص صبر کرے اور بخش دے تو یہ بڑا کام ہے ، اور آپ ظالموں کو دیکھیں گے ، کہ جب وہ عذاب دیکھیں گے تو کہیں گے کیا واپسی کی کوئی صورت ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں